گوشت قربانی کا ضرورکھائیں لیکن اپنی صحت کا بھی خیال رکھیں، ذرا سی بے احتیاطی پیٹ کے امراض میں مبتلا کرکے بڑی بیماری کو جنم دے سکتی ہے۔ موسم ، ماحول اور وبائی صورت میں خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔
ہر تہواراپنی جگہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے خواہ وہ کسی بھی مذہب کا کیوں نہ ہو۔ اس کی خوشی میں لوگ دشمنوں کو بھی گلے لگاتے ہیں، رنجشیں بھلاتے ہیں اور ایک دوسرے میں خوشیاں بانٹنا فرض سمجھتے ہیں جو کہ ایک اچھے معاشرے کے لئے ضروری ہے۔
عید الاضحی یعنی بقرہ عید بہت ہی جذ بے کے ساتھ منائی جاتی ہے، دنیا بھر میں مسلمان سنت ابراہیمی ادا کرتے ہیں یعنی اپنے مال میں سے جانور خرید کر اللہ کی راہ میں قربان کرتے ہیں۔ جس کا گوشت غریبوں، مسکینوں، عزیزوں اور رشتے داروں میں تقسیم کر کے اس سے اللہ کی خوشنودی حاصل کی جاتی ہے۔
عید قرباں پر مزے مزے کے پکوان تیار کیے جاتےہیں، جو مرغن بھی ہوتے ہیں اور مصالحے دار بھی اور جب پیٹ بھر کے یا بہت زیادہ کھائے جاتے ہیں تو عموماً دیکھا گیا ہے کہ لوگ پیٹ کی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض اوقات تو یہ بیماریاں بڑی کسی بیماری کا بھی سبب بن جاتی ہیں۔
جانوروں کی قربانی کا یہ سلسلہ اپنی جگہ لیکن موسم، ماحول، حالات اور وبائی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اگراس میں احتیاط برتی جائے تو بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہےجس میں صحت کے مسائل سر فہرست ہیں۔ ذرا سی بے احتیاطی صحت اور زندگی دونوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
عیدالاضحی پراحتیاطی تدابیر
گوشت کی زیادتی صحت کو متاثر کرسکتی ہے، جانوروں کی قربانی ضرورکریں لیکن گوشت کھانے میں احتیاط سے کام لیں ، اس کی زیادتی بیماری کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
گوشت کو صاف پانی سے اچھی طرح دھو کر استعمال کیا جائے۔
گوشت کو اگر کسی سبزی کے ساتھ ملا کر پکایا اور کھایا جائے تو فائدہ مند ہوگا۔
قربانی کے گوشت کو زیادہ عرصے کے لیےفریز نہ کریں اس سے گوشت میں جراثیم کے پیداہونے کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تین ہفتوں کے اندر اندر گوشت ختم کردیں۔
گوشت کا زیادہ استعمال کولیسٹرول ، فیٹ ، بلڈ پریشر اورپیٹ کے امراض کو جنم دیتا ہے، جس سے قوت مدافعت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق گوشت کا بہت زیادہ استعمال کینسرجیسے مرض کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
گوشت کو بہت زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جائے تاکہ جراثیم کے پھیلنے کا خطرہ کم ہو جائے۔
بہت زیادہ گھی یا تیل میں تیار کیے گئے گوشت کو کھانے سے گریز کیا جائے۔
مرغن غذائیں کھانے کی صورت میں چہل قدمی کا اہتمام کریں۔
کھانا کھانے کے بعد گرین ٹی پینا فائدہ مند ہے اس کو روٹین میں شامل کریں۔
عید الاضحی کے بعد اکثرپیٹ کی بیماریاں زیادہ سامنے آتی ہیں ان سے بچنے کے لئے رات کو سونے سے قبل اسپغول کا استعمال لازمی کریں۔
گوشت کے زیادہ استعمال سے یورک ایسڈ کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہےجو جوڑوں کے درد کا سبب بن سکتا ہے۔
گوشت میں چربی کی وجہ سے وزن میں اضافے کے علاوہ دل کے امراض کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتاہے۔
قربانی کے گوشت کو اچھی طرح دیرتک پکایا جائے تاکہ کسی بھی بیماری سے بچا جاسکے۔
بارش کے موسم میں احتیاط
بارشوں کے موسم میں عام دنوں میں بھی جراثیم پھیلتے ہیں، جو مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جن میں پیٹ کے امراض قابل ذکر ہیں۔
عید الاضحی پر اگربارشوں کا سلسلہ بھی شروع ہوجائے تو ایسے میں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔
جگہ جگہ کھڑا گندہ پانی، کیچڑ اوراس میں پیدا ہونے والے جراثیم صحت کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔
قربانی کے جانوروں کی آلائشیں جگہ جگہ پڑی دکھائی دیتی ہیں جن پر مکھیاں اور دوسرے کیڑے مکوڑے بیٹھتے ہیں اور پھر ان سے بدبو اور جراثیم پیدا ہوتے ہیں ، ایسی کسی بھی جگہ سے گزرنے میں احتیاط کریں ۔
تیز گرمی میں احتیاط
تیز گرمی اور دھوپ عام دنوں میں ہی انسانی صحت کے لیے مضر ہے، گرمی سے انسان کا حال برا ہوجاتا ہے یہاں تک بہت سی بیماریاں اس پر حملہ آور ہوجاتی ہیں۔
عید قرباں کے موقعے پر اگر موسم شدید گرم ہو تو ایسی صورت میں قربانی کے گوشت کو رکھنے کی بجائے جلد از جلد حق داروں میں تقسیم کردیا جائے۔
گرمی میں گوشت کے خراب ہونے کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں، گوشت میں سے اگر بدبو آئے یا اس کا رنگ نیلا پڑنے لگے تو اس کو ہر گز استعمال نہ کیا جائے۔
گوشت کو کھلی اور ہوا دار جگہ پر رکھیں، دھوپ اور گرمی سے بچائیں۔
وبائی صورت میں ضروری احتیاط
دنیا بھر میں گزشہ سال کی اس وقت بھی بہت سے لوگ کرونا وائرس کا شکار ہیں ۔ کرونا کی وبا ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے لیکن احتیاطی تدابیراور ویکسین کے باعث اس میں بہت حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ عید قرباں پر بھی ہمیں احتیا ط کا دامن تھام کے رکھنے کی ضرورت ہے۔
غیر ضروری مسافت یعنی سفر سے احتیاط برتیں۔
سماجی فاصلہ ضروررکھیں تاکہ کسی بھی خطرے سے بچا جاسکے۔
مساجد اورعید گاہوں میں نماز کے بعد ہجوم سے بچیں۔
دوستوں اور رشتے داروں کی دعوت اگر بہت ضروری نہ ہو تو ان سے معذرت کریں۔
عید سے قبل بازاروں، شاپنگ مالز میں جانے سے بچیں۔
ماسک پہننے کے عمل کو خود پر لازمی کرلیں۔
قربانی کے جانور کی خریداری میں احتیاط کریں۔
کوشش کریں جب گوشت کی تقسیم کی جائے تو گلوز یعنی دستانے ضرور پہنیں ۔
عید کی خوشی میں جذبات پر قابو رکھیں ایک دوسرے سے دور سے سلام کریں، گلے ملنے اور ہاتھ ملانے سے بچیں۔
کوشش کریں سینی ٹائزر ہروقت اپنے ساتھ رکھیں۔
بخار، کھانسی یا کوئی بھی بیماری ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جہاں قربانی کی جائے اس جگہ کو پہلے اور بعد میں کلورین ملے پانی سے اچھی طرح دھویا جائے۔
نماز عید ادا کرنے کے لیے کوشش کریں وضو گھر سے کر کے جائیں۔
بیماراور ضعیف حضرات احتیاطی تدابیر ضروراختیار کریں۔
نماز عید کے دوران صفوں کے درمیان فاصلہ رکھیں۔
نماز ادا کرنے کے لئے مصلیٰ یعنی جائے نماز ساتھ لے کر جائیں۔ کسی کی استعمال کی ہوئی جائے نماز کو دوبارہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔
فرخ اظہار