Medically reviewed by Dr. Riaz Ali Shah.
انسانی صحت کے لیے ایسی چیزوں سے بچنا بہت ضروری ہے جو نقصان کا باعث ہوں۔ہمارے اطراف بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو ہماری صحت پر اثر انداز ہو کر کسی بڑی بیماری کا سبب بن جاتی ہیں۔
اچھی صحت کے لیے صفائی بہت ضروری ہے۔ گندگی پھیلنے سے نہ صرف جراثیم پیدا ہوتے ہیں بلکہ یہ انسانی جسم میں داخل ہو کر نئی نئی بیماریوں کو متعارف کروایتے ہیں۔
گندگی کے پھیلنے سے اس پر کیڑے مکوڑے جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ جب کہ مچھروں کی تعداد میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے اور مچھر انسانی صحت کے لیے کسی قاتل سے کم نہیں ہوتا۔
دیکھنے میں بظاہر چھوٹا سا کیڑا جب خون چوس کر جب اپنے جراثیم منتقل کرتا ہے تو ڈینگی، ملیریا ، بخاراور اس جیسی بے شماربیماریاں جنم لیتی ہیں۔
مچھروں کی افزائش کی سب سے بڑی وجہ گندگی ہوتی ہے۔ٹھہرا ہواپانی، ندی ، نالے، تالاب اور کچرے میں مچھر زیادہ پیدا ہوتے ہیں ۔مچھروں کی ہزاروں اقسام ہیں اور یہ مختلف طریقوں سے انسانی صحت کو نقصان پہنچاتےہیں۔
مچھر بھگانے کے قدرتی طریقے
ویسے تو مچھروں سے خود کو بچانا بہت ضروری ہوتا ہے، لیکن کچھ قدرتی طریقے اور غذائیں ایسی ہیں جن کو اگر خوراک کا حصہ بنالیا جائے یا پھر ان کا بیرونی طور پر استعمال کیا جائے تو مچھر بہت حد تک دور رہتے ہیں اور صحت بھی برقرار رہتی ہے۔
یوکلپٹس کا تیل
یوکلپٹس آئل کو سفیدے کا تیل بھی کہا جاتا ہے، یہ اپنے حیرت انگیز فوائد کی وجہ سے دنیا بھر میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔یوکلپٹس بنیادی طور پر ایک درخت ہے جس سے یہ تیل حاصل کیا جاتا ہے۔اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ تیل مچھروں کے خاتمے کے علاوہ چھوٹے اور باریک کیڑوں کا دشمن سمجھا جاتا ہے۔اس کے استعمال سے مچھر جسم کے قریب آنے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔
یہ ایک بہترین اینٹی سیپٹک ہے، انفیکشن اور زخموں سے نجات دلانے کی بھرپور طاقت رکھتا ہے۔ نہ صرف اس کے استعمال سے مچھر اور کیڑے مکوڑے دور رہتے ہیں بلکہ یہ جلد کو نرم و ملائم بھی رکھتا ہے اس کے علاوہ جسم پر خارش کی وجہ سے بار بار کھجانے سے پڑنے والے نشانات بھی ختم ہوجاتے ہیں۔
رات کو سونے سے پہلے اگر جسم کے کھلے ہوئے حصوں یعنی ہاتھ، منہ، گردن اور پیروں پر ہلکا سا پوکلپٹس آئل لگا لیا جائے تو مچھر کے کاٹنے سے بچا جاسکتا ہے اور نیند بھی اچھی آتی ہے۔
نیم
نیم ایک ایسے درخت کا نام ہے جو اپنی تاثیر میں نہایت تلخ اور کڑوا ہونے کے باوجود گھنا اور سایہ دار ہوتا ہے اور مسافر کو دھوپ سے بچاتا ہے۔
نیم کے فوائد اگر شمار کیے جائیں تو اس کے لیے بہت طویل وقت درکار ہوگا ۔ اس کی بنیادی خوبی یہ ہے کہ یہ جراثیم کو مارنے کی طاقت رکھتا ہے اس کے علاوہ اس سے حاصل کیے جانے والا تیل سیکڑوں بیماریوں کا علاج ہے ۔
نیم کے تیل کی یہ خاصیت ہے کہ اگر اس کو ناریل یا کسی اور معیاری تیل کے ساتھ ملا کر جسم پر یا جسم کے ان کھلے حصوں پر لگایا جائے جہاں مچھر اپنا حملہ کرتے ہیں تو مچھر کے کاٹنے ، جراثیم کے پھیلنے اور ملیریا، ڈینگی اور دوسری بیماریوں سے نجات کا
بہترین ذریعہ ہے۔اس تیل کی تیز بو سے مچھر قریب آنے کا ارادہ ہی ترک کردیتا ہے۔
ماہرین کے ایک اندازے کے مطابق نیم کے استعمال سے مچھر کم سے کم دس سے بارہ گھنٹے تک جسم سے دور رہتا ہے۔
پودینہ
پودینہ قدرت کا وہ صحت بخش تحفہ ہےجس کا کوئی نعم البدل نہیں۔عام سبزی کی دکانوں پر دستیاب سستا اور خوشبودار یہ پودا نہ صرف کھانوں کی لذت اور خوشبو کوبڑھاتا ہے بلکہ اس میں پایا جانے والا اہم جز جسے مینتھول کہتے ہیں، بہت سی بیماریوں کا جڑ سے خاتمہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پودینے میں پایا جانا والا مینتھول مچھر کو دور رکھنے میں اہم ثابت ہوتا ہے، اس کی خوشبو سےمچھر قریب نہیں آتا اور نہ ہی کاٹنے کے بعد خون میں اپنے جراثیم منتقل کرتا ہے۔پودینے کی پتیوں کو باریک پیس کر اگر جسم کی ان جگہوں پر لگالیا جائے جہاں مچھر زیادہ کاٹتے ہیں تو بہت فائدہ ہوگا۔پودینے کا تیل بھی بازاروںمیں عام دستیاب ہوتا ہے اگر اس کو بھی ہلکا سا لگالیا جائے تو فائدہ یقینی ہوسکتا ہے۔
لیونڈر کا تیل
لیونڈر ایک خاص قسم کا خوبصورت اور خوشبودار پھول ہوتا ہے جس سے اس کا تیل حاصل کیا جاتا ہے۔ لیونڈر آئل اپنی انفرادیت کی وجہ سے دنیا بھرمیں مقبول ہے۔طبی ماہرین کے مطابق لیونڈر آئل میں پانی جانے والی تیز خوشبو مچھروں کو دور رہنے پر مجبور کرتی ہے۔اگر گھروں میں لیونڈر آئل کا چھڑکائو کیا جائے تو مچھروں سے محفوط رہا جاسکتا ہے۔
لہسن
لہسن بھی اپنی تیز خوشبو کی وجہ سے مختلف بیماریوں اور مسائل کا بہترین حل سمجھا جاتا ہے۔لہسن کے بارے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ لہسن کو اگر ہاتھ اور پائوں پر اچھی طرح مل لیا جائے تو مچھراس کی خوشبو برداشت نہیں کر پاتے اور مجبور انھیں انسانی جسم سے دور ہونا پڑتا ہے۔لہسن کے تیل کو مختلف تیل اور جیل میں بھی ملاکر لگایا جاسکتا ہے۔
لیموں اور مالٹا
لیموں اور مالٹا دونوں ترش اور کھٹے ہونے کی وجہ سے اپنے اندر ایک خاص خوشبو رکھتے ہیں۔ لیموں کا رس اگر جلد پر لگالیا جائے تو رات بھر مچھر ادھر سے ادھر بے چین پھرتے رہیں لیکن جسم تک آنے کی ہمت نہ کریں۔اسی طرح اگر مالٹے کے چھلکوں کو ان حصوں پر لگایا جائے جہاں مچھر زیادہ کاٹتے ہیں تو اس کی خوشبو سے مچھر اپنے راستہ تبدیل کرلیں گے۔
فرخ اظہار