Dawaai Blog

ایڑھیوں میں درد کی وجوہات اورعلامات

heel-pain-blog

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera.

پیروں اور ایڑھیوں کی صفائی ہر موسم اور ہر صورت میں ضروری ہے، جس طرح سرد موسم میں جلد کی نمی کم ہوجاتی ہے، تیز ہوائیں جلد کو خشک بنا دیتی ہیں ،پاؤں کھردرے اور ایڑھیاں پھٹنے لگتی ہیں اگر ان پر توجہ نہ دی جائے تو یہ پھٹی ہوئی ایڑھیاں زخم کی صورت اختیارکرلیتی ہیں جس سے ان میں درد بڑھنے لگتا ہے ۔

ایڑھی جسم کا سب سے مضبوط اورسخت حصہ تصورکیا جاتا ہے۔ اس پر انسان کے سارے وجود کو برداشت کرتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اکثر یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ افراد جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے انھیں ایڑھیوں کے درد کے مسائل کا بھی اتنا ہی زیادہ سامنا رہتا ہے۔

یوں تو ایڑھی کے در د کی بے شمار وجوہات اب تک سامنے آچکی ہیں لیکن کچھ وجوہات اتنی عام ہیں کہ اگر ان پر ذرا سی توجہ دی جائے تو اس مشکل سے بہت حد تک نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔خاص طور پر سردیوں کے موسم میں لوگوں کو ایڑھیوں کے درد کا زیادہ سامنا رہتاہے۔

ایڑھیوں کے درد کی علامات

٭  ایڑھی کے درد کے باعث چلنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے اور چال متاثر ہوتی ہے ، جو دیکھنے والے کو اچھی محسوس نہیں ہوتی۔

٭  ایڑھی کی جلد بہت زیادہ خشک ہونے لگتی ہے اور اس میں کریکس یعنی لمبی اورگہری لکیریں نظر آنے لگتی ہیں۔

٭  ننگے پیر چلتے ہوئے ایڑھی کی کھال سے نکلنے والی باریک نوکیں جرابوں، کارپیٹ اورابھری ہوئی دریوں سے الجھنے لگتی ہیں۔

٭  ایڑھیوں میں اکثر سنناہٹ محسوس ہوتی ہے، ایڑھیوں کا سُن ہوجانا اور پیروں کی سوجن بھی ایڑھی کے درد کا اشارہ ہوتاہے۔

ایڑھیوں میں درد کی وجوہات

٭  موسم سرما میں خشک ہوائوں اور ٹھنڈ زیادہ ہونے کی صورت میں درد بڑھنے لگتاہے۔

٭  پانی میں بہت زیادہ وقت گزارنے سے پائوں گیلے رہتے ہیں ، کھال میں نمی آجاتی ہے جس کی وجہ سے ایڑھیوں میں درد پیدا ہوتا ہے۔

٭  ایڑھیوں میں درد کا ہونا اور ایڑھیوں کا پھٹنا مورثی بیماری بھی ہوسکتی ہے، اگر فیملی کا کوئی شخص اس بیماری میں مبتلا ہے تو اس کا مکمل علاج کروا کے خاندان کے دیگرافراد کو بچایا جاسکتاہے۔

٭  ضرورت سے زیادہ اونچی ہیل کا جوتا پہننے سے ایڑھیوں کا درد پیدا ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق بالکل فلیٹ چپل پہننے سے بھی ایڑھیوں کا درد ہوتا ہے ، لہٰذہ بہتر یہی ہے کہ ایسے جوتے کا انتخاب کیا جائے جو درمیانی ہیل کا ہو۔

٭  جسم میں پانی کی کمی جلد کی نمی کو ختم کردیتی ہے جس کے نیتجے میں جلد خشک اور کھردری ہوجاتی ہے اور خاص طور پراس کا اثر ایڑھیوں میں درد کی صورت سامنے آتا ہے۔

٭  ایسے جوتے جو بہت زیادہ تنگ ہوں اور ان میں ہوا کے گزرنے کی بھی گنجائش نہ ہو تو ایسی صورت میں ایڑھیوں کا درد جنم لیتا ہے ۔

٭  ایڑھیوں میں درد، خشکی، سنسناہٹ اور زخم کا ہونا شوگر کی وجہ تصور کی جاتی ہے، ایسے افراد جو شوگر کے مریض ہیں ان کو ایڑھیوں کے درد کا سامنا اکثررہتاہے۔

٭  ایڑھیوں کے درد کی ایک وجہ ضرورت سے زیادہ اور بے آرام جوتا پہن کر بہت زیادہ چلنا بھی ہے۔

٭  مٹی ، دھول اور گردو غبار پیدل چلنے والوں کی ایڑھیوں پرزیادہ اثرانداز ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں اکثرانفیکشن بھی ہوجاتا ہے اور ایڑھیوں کا درد زور پکڑ لیتاہے۔

٭  ایڑھیوں کے اندر موجود ٹشوز پھٹنے کے باعث درد کی شدت میں اضافہ ہونے لگتاہے اور یہ اس صورت میں ہوتا ہے جب جلد بہت زیادہ خشک ہونے لگتی ہے۔

٭  کسی ایک جگہ پر دیر تک کھڑے رہنے سے بھی ایڑھیوں میں درد نمو پانے لگتاہے ، وہ لوگ جو کسی ایسے پیشے سے وابستہ ہوتے ہیں جہاں اور کا کام بیٹھنے کی بجائے کھڑے رہناہو تو ان کو ایڑھیوں کے درد کا سامنا رہتاہے۔

٭  بہت زیادہ وزن یا موٹاپا بھی ایڑھیوں کے درد کا سبب بنتا ہے ، کیوں کہ ایڑھیوں سارے جسم کا وزن برداشت کرتی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ ایڑھی جسم کا سب سے سخت حصہ شمار کیا جاتاہے۔

ایڑھیوں کے درد سے بچائو میں احتیاط

٭  ایسی خواتین جو گھروں میں کام کے دوران چپل نہیں پہنتی انھیں چاہیے کہ وہ بغیر چپل پہنے اور خاص طور پر موسم سرما میں اس طرح کام کرنے سے گریز کریں۔

٭  گھروں میں بچھے ہوئے کارپیٹ اور کھردرے فرش پر ننگے پائوں کام کرنے کی بجائےجرابیں یعنی موزےپہن کر کام کریں۔

٭  اگر آپ کی ایڑھیاں خشک ہیں تو رات کو سونے سے پہلے ان کو اچھی طرح صاف کریں اور ان پر کریم یا لوشن لگائیںتاکہ خشکی سے بچا جا سکے۔

٭  درد زیادہ ہوجانے کی صورت میں شوگر ٹیسٹ کروائیں تاکہ ایڑھیوں میں درد کی اصل وجہ سامنے آسکے۔

ایڑھیوںکے درد فوری اور موثر علاج

٭  پائوں اور ایڑھیوں کو روزانہ رات کو پابندی سے نیم گرم پانی سے دھوئیں۔

٭  خشک موسم میں ایڑھیوں اور پائوں پر رات کو سونے سے قبل ویسلین لگائیں۔

٭  ایڑھیوں پر پڑنے والے کریکس یعنی دراڑیں زخم کی صورت بھی اختیار کرسکتی ہیں، اگر ان پر کوئی معیاری کریم لگائی جائے تو بہت حد تک نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

٭  خشک موسم میں پھٹی ہوئی ایڑھیوں اور پائوںکی حفاظت کے لیے بالائی جادوئی اثر رکھتی ہے۔بالائی میں لیموںکے چند قطرے شامل کر کے ایڑھیوں پر لگائیں ایڑھیاں پھٹنےاور درد سے محفوظ رہیں گی۔

٭  نیم گرم پانی میں نمک اور بالائی ملا کر پائوں کچھ دیر تک اس میں ڈبو کے رکھنے سے ایڑھیاں نرم اور صاف ہوجاتی ہیں۔

٭  پیڈی کیور اس کے لیے بہت ہی موثر اور جامع علاج ہے۔

٭  پگھلے ہوئے موم کے قطرے ایڑھیوں کی دراڑیں بھرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔اس سے ایڑھیوں کے درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔

٭  ہاتھوں، پیروں اور پھٹی ہوئی ایڑھیوں پر گلیسرین لگانے سے اس مسئلے کا فوری حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔

٭  ایسی کریم استعمال کریں جس میں یوریا شامل ہو۔ یوریا جسم کی چکنائی میں اضافہ کر کے اس کی خشکی اور الرجی کو کم کرتا ہے اور جلد کو ہموار بناتا ہے اور درد کو کھینچ لیتا ہے۔

٭  زیادہ سے زیادہ پانی پئیں تاکہ جلد کو نمی حاصل ہو اور خاص طور پر موسم سرما میں کوشش کرکے دن میں کم سے کم چھ گلاس پانی ضرور پئیں ۔

٭   ایڑھیوں کو پھٹنے اور درد سے بچانے کے لیے رات کو ناریل کا تیل لگا کر اسے کپڑے سے ڈھانپ کر سوجائیں ، پیروں کی خشک جلد نرم و ملائم ہوجائے گی اور ایڑھیوں کا درد بھی غائب ہوجائےگا۔

فرخ اظہار

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

پی سی او ایس کیا ہے؟

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin. پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی

Scroll to Top