Medically reviewed by Dr. Riaz Ali Shah.
ایٹنگ ڈس آرڈرغذا کھانے سے متعلق بے ترتیب کیفیت کو کہا جاتا ہے، جس میں انسان یا تو غذائیں کھانا چھوڑ دیتا ہے یا پھر بے ترتیبی کی وجہ سے حد سے زیادہ غذائیں کھاتا ہے۔ایٹنگ ڈس آرڈر کبھی کبھی اتنی سنگین صورت اختیار کرجاتی ہے کہ انسان موت کے منہ میں بھی جاسکتا ہے۔
ایٹنگ ڈس آرڈر سے آگاہی کے لیے ہر سال ایک ہفتہ بطور خاص منایا جاتا ہے، جس کا مقصد عوام کو ایٹنگ ڈس آرڈر کے نقصانات سے آگاہ کرنے کے علاوہ اس سے بچائو کے طریقے اور اس کے علاج کی اہمیت کو بھی اجاگر کرنا ہے۔
ایٹنگ ڈس آرڈر یعنی کھانے کی خرابی کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں،جو ایکٹنگ ڈس آرڈر کی تین مختلف اقسام کے زمرے میں آتی ہیں۔
ایٹنگ ڈس آرڈر کی مختلف اقسامیوں تو ایٹنگ ڈس آرڈر کی ماہرین نے اب تک چھ اقسام دریافت کرلی ہیں لیکن ان میں سے تین خاص طور پر قابل ذکر ہیں ۔Anorexia Nervosaایٹنگ ڈس آرڈر کی یہ وہ قسم ہے جس کے مرد اور خواتین سب سے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ماہرین کی رائے میں یہ قسم عورتوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ایٹنگ ڈس آرڈر کی اس قسم میں مبتلا ہونے والے افراد ہر وقت وزن کے بڑھ جانے کے خوف میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں۔وہم ان کے ذہن میں جگہ بنا لیتا ہے اور انھیں یوں محسوس ہوتا ہے جیسے وہ دوسروں سے زیادہ فربہ اور بھاری ہیں۔ان کی یہ سوچ انھیں بھوکا رہنے پر مجبور کردیتی ہے۔
Bulimia Nervosaیہ ایٹنگ ڈس آرڈر کی وہ دوسری قسم ہے جس میں متاثرہ شخص بار بار کچھ کھانے کا خواہش مند ہوتا ہے۔بھوک اسے اندر سے بے چین کیے رکھتی ہے۔اس مرض کے شکار مرد اور خواتین وزن کے بڑھ جانے کے خوف کو اپنے ذہن میں پال لیتے ہیں اور ان کی سوچ کو بدلنا ایک دشوار ترین کام بن جاتا ہے۔وزن کے بڑھ جانے کا خوف ان پر اتنا طاری ہوجاتا ہے کہ وہ ورزش، قے کرنے اور ایسی ادویات استعمال کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جن سے ان کے وزن میں کمی واقع ہوجائے۔
Bingeایٹنگ ڈس آرڈر مرض کی یہ تیسری قسم ہے جس میں مریض وقت بے وقت کھانے کی عادت پر قابو پانے میں ناکام رہتا ہے۔ان کی مجبوری یہ ہوتی ہے کہ یہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ کھانا کھانے کے عادی بن جاتے ہیں۔بس ان میں فرق یہ ہوتا ہے کہ یہ Bulimia Nervosa کے شکار افراد کی طرح منہ میں انگلی ڈال کر قے کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔
ایکٹنگ ڈس آرڈر کی وجوہاتیہ ایک ایسی الجھی ہوئی اور پریشان کن عادت ہے جس کی بہت سے وجوہات ہوسکتی ہیں ، جدید تحقیق کے مطابق اس کی کچھ وجوہات کو سامنے لایا گیا ہے جن میں حیاتیاتی، نفسیاتی اور ماحولیاتی بے قاعدگی کو عام تصور کیا گیا ہے ۔جن میں ہارمونز کی بے قاعدگی یا بے اعتدالی، خوراک کی کمی، منفی شخصیت، احساس کمتری۔اس کے علاوہ اس کو مورثی وجہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ان سب کے علاوہ بچپن میں تشدد یا خوف میں مبتلا رہنے کی وجہ بھی ایٹنگ ڈس آڈر کا سبب بنتا ہے۔
ایٹنگ ڈس آرڈر کی تشخیصیہ بیماری خطرناک تو ہے لیکن اس کا علاج بھی موجود ہے، بس ذرا سی توجہ اور احتیاط سے کام لیا جائے تو اس سے چھٹکارہ ممکن ہوسکتا ہے۔مرض کوئی بھی ہو اگر اس کی درست اور بروقت تشخیص ہوجائے تو اس کا علاج بھی ممکن ہوسکتا ہے۔اسی طرح ایٹنگ ڈس آرڈر کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ ہے۔اس کی تشخیص کے لیے ماہرین اور مستند ڈاکٹرز مریض کی میڈیکل ہسٹری دیکھتے ہیں، اس کی ظاہری جسامت دیکھتے ہیں اور پھر کائونسلنگ کی مدد سے اس مرض کی جڑ کو پہنچتے ہیں۔جس کے بعد مریض کا باقاعدہ علاج ممکن ہوتا ہے۔گو یہ ایک دشوار مرحلہ ہوتا ہے لیکن درست وقت پر درست علاج ، مریض کے ساتھ اخلاقی تعاون، غذائوں کی اہمیت اور اس کی ذہنی سطح کو مدنظر رکھتے ہوئے علاج کے ذریعے مرض کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
فرخ اظہار